سعودی عرب: 200 قانون سازی کے نظام اور ضوابط زیر مطالعہ ہیں


ڈاکٹر ماجد القصبی کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر ماجد القصبی کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب: 200 قانون سازی کے نظام اور ضوابط زیر مطالعہ ہیں


ڈاکٹر ماجد القصبی کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر ماجد القصبی کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر تجارت اور وزیر اعلام ڈاکٹر ماجد القصبی نے "ویژن 2030" کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اپنے ملک کو "ورکشاپ" کے طور پر بیان کیا ہے کیونکہ انہوں نے ساختی اصلاحات کے بارے میں بات کی ہے جس میں ضابطے کی اصلاحات کے علاوہ 13 وزارتیں شامل ہیں اور اس بات کی نشاندہی بھی کی ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران جن اداروں میں اصلاحات ہوئے ہیں ان کی تعداد 72 تک پہنچ گئ ہے جبکہ وزراء کونسل اور دیگر اداروں کے ماہرین کی کونسل میں 200 انتظامیہ کا مطالعہ کیا جارہا ہے۔

یہ بات میڈیا کے پورٹ فولیو کے طور پر وزیر کی حیثیت سے منتخب ہونے کے وقت گزشتہ روز ریاض میں سرکاری رابطہ کے لئے پہلی پریس کانفرنس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر سامنے آئی ہے اور یہ بات شہری اور ذمہداروں کے مابین رابطہ اور شفافیت کو بڑھانے کے لئے آئی ہے اور ولی عہد کی طرف سے براہ راست نگرانی بھی ہوگی۔(۔۔۔)

جمعہ 04 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 20 نومبر 2020ء شماره نمبر [15333]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]