فرانس: ایران کے ساتھ مذاکرات میں علاقائی کردار اور میزائلوں کو شامل کرنا ضروری ہے

(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
TT

فرانس: ایران کے ساتھ مذاکرات میں علاقائی کردار اور میزائلوں کو شامل کرنا ضروری ہے

(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
کل فرانسیسی ایوان صدر نے ایران کے ساتھ اپنے علاقائی کردار اور اس کے میزائلوں کو شامل کرنے کے لئے بات چیت کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

بین الاقوامی توانائی کی ایجنسی کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق ایران نے بڑی طاقتوں کے ساتھ اپنے جوہری معاہدے کی تازہ ترین خلاف ورزی کرتے ہوئے یورانیم ہیکسافلوورائیڈ گیس کو نئے IR-2M سنٹری فیوجز میں پمپ کرنا شروع کردیا ہے اور یہ نتنز کی پلانٹ میں نصب کیا گیا ہے۔

ایک فرانسیسی عہدے دار نے گزشتہ روز پریس بریفنگ میں اس بات کا اشارہ کیا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام خطرناک کنارے پر پہنچ چکا ہے اور اگر ایران 2015 کے جوہری معاہدے میں طے شدہ اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرتا رہے تو صورت حال ایک جیسی نہیں ہوگی۔(۔۔۔)

جمعہ 04 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 20 نومبر 2020ء شماره نمبر [15333]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]