فرانس: ایران کے ساتھ مذاکرات میں علاقائی کردار اور میزائلوں کو شامل کرنا ضروری ہے

(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
TT

فرانس: ایران کے ساتھ مذاکرات میں علاقائی کردار اور میزائلوں کو شامل کرنا ضروری ہے

(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
کل فرانسیسی ایوان صدر نے ایران کے ساتھ اپنے علاقائی کردار اور اس کے میزائلوں کو شامل کرنے کے لئے بات چیت کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

بین الاقوامی توانائی کی ایجنسی کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق ایران نے بڑی طاقتوں کے ساتھ اپنے جوہری معاہدے کی تازہ ترین خلاف ورزی کرتے ہوئے یورانیم ہیکسافلوورائیڈ گیس کو نئے IR-2M سنٹری فیوجز میں پمپ کرنا شروع کردیا ہے اور یہ نتنز کی پلانٹ میں نصب کیا گیا ہے۔

ایک فرانسیسی عہدے دار نے گزشتہ روز پریس بریفنگ میں اس بات کا اشارہ کیا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام خطرناک کنارے پر پہنچ چکا ہے اور اگر ایران 2015 کے جوہری معاہدے میں طے شدہ اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرتا رہے تو صورت حال ایک جیسی نہیں ہوگی۔(۔۔۔)

جمعہ 04 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 20 نومبر 2020ء شماره نمبر [15333]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]