سکاٹش امریکی "بوکر پرائز" سے سرفراز

اسکاٹش - امریکی مصنف ڈگلس اسٹیورٹ کو ان کے پہلے ناول شاگ بین کے لئے افسانہ 2020 کے برطانوی بوکر پرائز کے لئے منتخب کیا گیا ہے
اسکاٹش - امریکی مصنف ڈگلس اسٹیورٹ کو ان کے پہلے ناول شاگ بین کے لئے افسانہ 2020 کے برطانوی بوکر پرائز کے لئے منتخب کیا گیا ہے
TT

سکاٹش امریکی "بوکر پرائز" سے سرفراز

اسکاٹش - امریکی مصنف ڈگلس اسٹیورٹ کو ان کے پہلے ناول شاگ بین کے لئے افسانہ 2020 کے برطانوی بوکر پرائز کے لئے منتخب کیا گیا ہے
اسکاٹش - امریکی مصنف ڈگلس اسٹیورٹ کو ان کے پہلے ناول شاگ بین کے لئے افسانہ 2020 کے برطانوی بوکر پرائز کے لئے منتخب کیا گیا ہے
گزشتہ روز یہ اعلان کیا گیا ہے کہ سکاٹش امریکی مصنف ڈگلس اسٹیورٹ نے برطانوی "بوکر پرائز" جیت لی ہے اور یہ ایک انتہائی قابل ادب ادبی ایوارڈ ہے۔

یہ ناول گلاسگو (اسکاٹ لینڈ) میں ایک محنت کش طبقے کے کنبے کے بارے میں ترتیب دیا گیا ہے جسے 1980 کی دہائی میں غربت اور شراب نوشی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور نیویارک میں فیشن انڈسٹری میں کام کرنے سے پہلے یہ مصنف خود گلاسگو میں بڑا ہوا ہے۔

اسٹیورٹ کے علاوہ حتمی فہرست میں زمبابوے سے تعلق رکھنے والے مصنف سیسیسی دنگریمبگا اور بوکر فائنل میں پہنچنے والے پہلے ایتھوپیا کے مصنف مزا مینگیستھی شامل تھے اور اس کے علاوہ امریکیوں کے علاوہ ڈیان کوک ، اونی ڈوچی اور برانڈن ٹیلر بھی شامل تھے۔(۔۔۔)

جمعہ 04 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 20 نومبر 2020ء شماره نمبر [15333]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]