آج جی 20 سربراہی اجلاس ہے اور سب کی نگاہیں ریاض پر لگی ہیں

گزشتہ شام الطریف کے سلوا پیلس میں "گروپ آف ٹوئنٹی" رہنماؤں کی مجازی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ شام الطریف کے سلوا پیلس میں "گروپ آف ٹوئنٹی" رہنماؤں کی مجازی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (الشرق الاوسط)
TT

آج جی 20 سربراہی اجلاس ہے اور سب کی نگاہیں ریاض پر لگی ہیں

گزشتہ شام الطریف کے سلوا پیلس میں "گروپ آف ٹوئنٹی" رہنماؤں کی مجازی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ شام الطریف کے سلوا پیلس میں "گروپ آف ٹوئنٹی" رہنماؤں کی مجازی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (الشرق الاوسط)
سب کی نگاہیں آج سعودی دار الحکومت ریاض پر مرکوز ہیں کیونکہ وہاں جی 20 رہنماؤں کا ایک فرضی اجلاس ہو رہا ہے اور یہ بڑی عالمی معیشت کے رہنماؤں کا سب سے بڑا اجتماع ہے اور ان کے مباحثوں کے نتائج کا انتظار سب کو ہے تاکہ عالمی بحالی کو آگے بڑھانے اور کورونا کی وبا کو روکنے میں معاون ہو سکے اور اسی وجہ سے گروپ کی سربراہی کی تاریخ میں سعودی صدرت کا سال سب سے مشکل قرار پایا ہے۔

ایسے وقت میں جب خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزیز کی طرف سے رہنماؤں کے سامنے افتتاحی تقریر کرنے کی امید تھی اس وقت اجلاس کی میزبانی کے بیان میں واضح کیا گيا کہ اجلاسوں میں ان امور کو حل کیا جائے گا جن سے مزید جامع اور پائیدار بحالی کی راہ ہموار ہوگی اور بہتر مستقبل کی بنیاد رکھی جائے گی۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سال کی سمٹ زیادہ اہمیت کی حامل ہے کیونکہ دنیا کو جان بچانے اور وبائی بیماری کے بعد بحالی میں مدد کے لئے گروپ آف ٹوئنٹی کی کوششوں کا انتظار ہے  اور اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ مملکت نے اس گروپ کی صدارت کے دوران 2020 کی مشکل صورتحال میں مشترکہ کوششوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 05 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 21 نومبر 2020ء شماره نمبر [15334]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]