افریقہ میں ترکی اور فرانس کے درمیان محاذ آرائی شروع

افریقہ میں ترکی اور فرانس کے درمیان محاذ آرائی شروع
TT

افریقہ میں ترکی اور فرانس کے درمیان محاذ آرائی شروع

افریقہ میں ترکی اور فرانس کے درمیان محاذ آرائی شروع
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے پیرس اور انقرہ کے مابین ایک نیا محاذ کھول دیا ہے اور اس طرح دونوں  دار الحکومتوں کو درپیش معاملہ میں ایک فائل کا اضافہ ہو گیا ہے اور اس کا آغاز شام اور عراق سے شروع ہو کر لیبیا اور مشرقی بحیرہ روم کے پانیوں تک پہنچا ہے اور آخری معاملہ کراباخ کا ہے۔

میکرون نے ترکی پر الزام لگایا ہے کہ وہ افریقی براعظم میں جو کردار ادا کررہا ہے وہ پیرس کے منافی ہے اور گزشتہ روز ایوان صدر کی ویب سائٹ کے ذریعہ شائع ہونے والے افریقی امور کی ماہر اور فرانسیسی ترجمان "جان افریک" کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں میکرون نے ترکی، روس اور کچھ افریقی رہنماؤں پر بھی اپنے تیروں کا نشانہ سادھا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 05 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 21 نومبر 2020ء شماره نمبر [15334]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]