فاآنی امریکی موجودگی پر تبادلۂ خیال کرنے بغداد آئے تھے

جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
TT

فاآنی امریکی موجودگی پر تبادلۂ خیال کرنے بغداد آئے تھے

جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
ایک باخبر عراقی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ پاسداران انقلاب کے قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قانی گزشتہ منگل سے بغداد میں موجود ہیں اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ انھوں نے مسلح دھڑوں کے ساتھ تعلقات کی فائل سے براہ راست تعلق رکھنے والے متعدد سینئر عراقی عہدیداروں سے ملاقات کی ہے اور ان کا تعلق اس جنگ بندی سے بھی ہے جس کا اعلان امریکی انتخابات سے قبل کیا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے گرین زون کے مختلف علاقوں پر متعدد میزائل داغے گئے ہیں جن کا مقصد امریکی سفارتخانے کو نشانہ بنانا تھا اور اس حملہ میں ایک عراقی بچہ ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے تھے اور بڑے قریبی مسلح دھڑوں نے راکٹوں کے لانچنگ کی ذمہ داری سے انکار کیا ہے یہاں تک کہ انہوں نے اس کاروائی کی مذمت کی ہے جیسے حزب اللہ بریگیڈس ہے۔

بتایا گیا ہے کہ قاآنی کے اس دورے کا مقصد جنگ کے جاری رہنے کے سلسلے میں مسلح دھڑوں کے ساتھ افہام وتفہیم کرنا ہے جبکہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی جنرل نے افطار کی میز پر عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے حکومت کے لئے ایرانی حکومت کی طرف سے حمایت کی تاکید کی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 06 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 22 نومبر 2020ء شماره نمبر [15335]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]