فاآنی امریکی موجودگی پر تبادلۂ خیال کرنے بغداد آئے تھے

جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
TT

فاآنی امریکی موجودگی پر تبادلۂ خیال کرنے بغداد آئے تھے

جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
ایک باخبر عراقی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ پاسداران انقلاب کے قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قانی گزشتہ منگل سے بغداد میں موجود ہیں اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ انھوں نے مسلح دھڑوں کے ساتھ تعلقات کی فائل سے براہ راست تعلق رکھنے والے متعدد سینئر عراقی عہدیداروں سے ملاقات کی ہے اور ان کا تعلق اس جنگ بندی سے بھی ہے جس کا اعلان امریکی انتخابات سے قبل کیا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے گرین زون کے مختلف علاقوں پر متعدد میزائل داغے گئے ہیں جن کا مقصد امریکی سفارتخانے کو نشانہ بنانا تھا اور اس حملہ میں ایک عراقی بچہ ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے تھے اور بڑے قریبی مسلح دھڑوں نے راکٹوں کے لانچنگ کی ذمہ داری سے انکار کیا ہے یہاں تک کہ انہوں نے اس کاروائی کی مذمت کی ہے جیسے حزب اللہ بریگیڈس ہے۔

بتایا گیا ہے کہ قاآنی کے اس دورے کا مقصد جنگ کے جاری رہنے کے سلسلے میں مسلح دھڑوں کے ساتھ افہام وتفہیم کرنا ہے جبکہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی جنرل نے افطار کی میز پر عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے حکومت کے لئے ایرانی حکومت کی طرف سے حمایت کی تاکید کی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 06 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 22 نومبر 2020ء شماره نمبر [15335]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]