شاہ سلمان نے "جی 20" کے سامنے ٹیکوں تک مساوی رسائی پر دی زور

کل "گروپ آف ٹوئنٹی" اور دعوت دئے گئے ممالک اور تنظیموں کے کے رہنماؤں کو دیکھا جا سکتا ہے «الشرق الاوسط»
کل "گروپ آف ٹوئنٹی" اور دعوت دئے گئے ممالک اور تنظیموں کے کے رہنماؤں کو دیکھا جا سکتا ہے «الشرق الاوسط»
TT

شاہ سلمان نے "جی 20" کے سامنے ٹیکوں تک مساوی رسائی پر دی زور

کل "گروپ آف ٹوئنٹی" اور دعوت دئے گئے ممالک اور تنظیموں کے کے رہنماؤں کو دیکھا جا سکتا ہے «الشرق الاوسط»
کل "گروپ آف ٹوئنٹی" اور دعوت دئے گئے ممالک اور تنظیموں کے کے رہنماؤں کو دیکھا جا سکتا ہے «الشرق الاوسط»
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گزشتہ روز سعودی عرب کی زیر صدارت جی 20 سربراہی اجلاس کا آغاز کیا ہے اور یہ پندرہواں اجلاس پہلی بار فرضی طور پر نئے کورونا وائرس کے حالات کی وجہ سے منعقد ہوا ہے اور انہوں نے صحت کے بحران پر قابو پانے کے لئے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے اور خاص طور پر ویکسین کو انصاف کے ساتھ سستی دینے کے سلسلہ میں اپنی بات رکھی ہے۔

خادم حرمین شریفین نے جی 20 سربراہی اجلاس کے کام کا افتتاح کرتے ہوئے ایک تقریر میں اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ یہ سال استثنائی تھا کیونکہ وبائی امراض نے مختصر مدت میں پوری دنیا کو متاثر کردیا ہے  اور اسی وجہ سے سعودی کی صدارت میں جی 20 کو فوری وسائل کو متحرک کرنے اور جانوں کے تحفظ کے لئے غیر معمولی اقدامات میں حصہ لینے پر مجبور ہونا پڑا اور افراد اور کمپنیوں کی مدد کے لئے 11 کھرب ڈالر کے ذریعہ مدد کی گئی تاکہ بین الاقوامی معیشت بحال ہو سکے۔(۔۔۔)

اتوار 06 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 22 نومبر 2020ء شماره نمبر [15335]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]