مغربی سعودی عرب میں ایندھن کے ٹینک پر دہشت گرد حملہ

مغربی سعودی عرب میں ایندھن کے ٹینک پر دہشت گرد حملہ
TT

مغربی سعودی عرب میں ایندھن کے ٹینک پر دہشت گرد حملہ

مغربی سعودی عرب میں ایندھن کے ٹینک پر دہشت گرد حملہ
سعودی وزارت توانائی کے سرکاری ذرائع کے بیان کے مطابق جدہ شہر کے شمال میں پٹرولیم مصنوعات تقسیم کرنے والی اسٹیشن کے ایک ایندھن ٹینک میں آگ لگ گئی ہے اور یہ آگ ایک دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں لگی ہے۔

مشترکہ اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد حوثی ملیشیاؤں کو اس بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں ملوث کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ دہشت گرد حملہ بقیق اور خریص میں تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنانے والی دہشت گردی کارروائیوں کا ایک وسیع حصہ ہے جسے حوثی ملیشیا ہمیشہ کرتے رہتے ہیں اور شواہد اور دلائل نے یہ ثابت کیا ہے کہ ان دہشت گرد حملوں میں ایرانی حکومت ملوث ہے اور اس نے مخصوص ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

العربیہ ٹی وی نے اشارہ کیا ہے کہ اتحادی فوج نے صنعا کے مشرق میں حوثی ملیشیاؤں کے ہتھیاروں، گولہ بارود اور فوجی گاڑیوں کی دکانوں پر بمباری کی ہے۔(۔۔۔)

منگل 08 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 24 نومبر 2020ء شماره نمبر [15337]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]