مغربی سعودی عرب میں ایندھن کے ٹینک پر دہشت گرد حملہ

مغربی سعودی عرب میں ایندھن کے ٹینک پر دہشت گرد حملہ
TT

مغربی سعودی عرب میں ایندھن کے ٹینک پر دہشت گرد حملہ

مغربی سعودی عرب میں ایندھن کے ٹینک پر دہشت گرد حملہ
سعودی وزارت توانائی کے سرکاری ذرائع کے بیان کے مطابق جدہ شہر کے شمال میں پٹرولیم مصنوعات تقسیم کرنے والی اسٹیشن کے ایک ایندھن ٹینک میں آگ لگ گئی ہے اور یہ آگ ایک دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں لگی ہے۔

مشترکہ اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد حوثی ملیشیاؤں کو اس بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں ملوث کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ دہشت گرد حملہ بقیق اور خریص میں تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنانے والی دہشت گردی کارروائیوں کا ایک وسیع حصہ ہے جسے حوثی ملیشیا ہمیشہ کرتے رہتے ہیں اور شواہد اور دلائل نے یہ ثابت کیا ہے کہ ان دہشت گرد حملوں میں ایرانی حکومت ملوث ہے اور اس نے مخصوص ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

العربیہ ٹی وی نے اشارہ کیا ہے کہ اتحادی فوج نے صنعا کے مشرق میں حوثی ملیشیاؤں کے ہتھیاروں، گولہ بارود اور فوجی گاڑیوں کی دکانوں پر بمباری کی ہے۔(۔۔۔)

منگل 08 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 24 نومبر 2020ء شماره نمبر [15337]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]