سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت

سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت
TT

سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت

سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز اور جاپانی وزیر اعظم یوشیہیدی سوگا نے "سعودی-جاپانی وژن 2030" کے فریم ورک کے اندر دونوں ممالک کے مابین مشترکہ تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور گزشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ نے جاپانی وزیر اعظم کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے انہیں ان کے ملک کی حکومت کی صدارت کی ذمہ داری ملنے کی مبارکبادی پیش کی ہے جبکہ جاپانی وزیر اعظم نے سعودی عرب کی زیرقیادت جی 20 سربراہی اجلاس کی کامیابی کی تعریف کی ہے۔

دوسری طرف جاپانی حکومت نے ایرانی حکومت کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاؤں کے حالیہ اس حملے کی مذمت کی ہے جس میں جدہ شہر میں سعودی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

جاپانی وزیر خارجہ کی ترجمان یوشیدا تومیوکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی ملک کی حکومت اس طرح کے حملے کی پرزور مذمت کرتی ہے اور سعودی عرب کی پائیدار تیل کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششوں کو سراہتی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 12 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 27 نومبر 2020ء شماره نمبر [15340]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]