ترکی نے ایرینی واقعہ کے باوجود اسلحہ بھیجنے کا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے

تاجورہ میں ترک فوج کے ممبروں کی زیر نگرانی ایک فوجی تربیت کے دوران الوفاق فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تاجورہ میں ترک فوج کے ممبروں کی زیر نگرانی ایک فوجی تربیت کے دوران الوفاق فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی نے ایرینی واقعہ کے باوجود اسلحہ بھیجنے کا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے

تاجورہ میں ترک فوج کے ممبروں کی زیر نگرانی ایک فوجی تربیت کے دوران الوفاق فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تاجورہ میں ترک فوج کے ممبروں کی زیر نگرانی ایک فوجی تربیت کے دوران الوفاق فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز بحیرہ روم میں طیاروں کی نقل وحرکت کی نگرانی میں مہارت حاصل کرنے والی ایک ویب سائٹ نے بحیرہ روم کے وسط اور مشرق میں ترکی کے فوجی کارگو طیاروں کی لیبیا کی طرف نقل وحرکت کا انکشاف کیا ہے۔

اطالوی سائٹ اٹیمل راڈار نے بتایا ہے کہ اس نے مغربی لیبیا جانے والے دو فوجی کارگو طیارے دیکھے ہیں جو غالبا مصراتہ کی طرف جارہے تھے اور اس سے اس بات کی طرف اشارہ ہو رہا ہے کہ ترکی کی طرف سے مغربی لیبیا میں اپنے تعینات عناصر اور "الوفاق" حکومت کی افواج کے ساتھ مل کر لڑنے والے عناصر کے لئے ہتھیاروں اور فوجی سامانوں کی منتقلی جاری ہے۔

یورپی مانیٹرنگ آپریشن "آیرینی" کے دائرہ میں روم کے اندر اتوار کے روز جرمن فورسز کی طرف سے ترکی کے تجارتی کارگو جہاز کی تلاشی لینے اور جنگ بندی کے باوجود لیبیا تک ترک فوجی ہوائی پل کے تسلسل کا انکشاف ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 12 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 27 نومبر 2020ء شماره نمبر [15340]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]