ایرانی جوہری پروگرام کے لئے "بلیک باکس" کا قتل

گزشتہ روز محسن فخری زادہ کے قتل کے مقام پر گاڑی کے ٹوٹے ہوئے پرزوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)  اور فریم میں ایرانی جوہری سائنسدان کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز محسن فخری زادہ کے قتل کے مقام پر گاڑی کے ٹوٹے ہوئے پرزوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) اور فریم میں ایرانی جوہری سائنسدان کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
TT

ایرانی جوہری پروگرام کے لئے "بلیک باکس" کا قتل

گزشتہ روز محسن فخری زادہ کے قتل کے مقام پر گاڑی کے ٹوٹے ہوئے پرزوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)  اور فریم میں ایرانی جوہری سائنسدان کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز محسن فخری زادہ کے قتل کے مقام پر گاڑی کے ٹوٹے ہوئے پرزوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) اور فریم میں ایرانی جوہری سائنسدان کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
ایران نے گزشتہ روز تہران کے قریب ایک حملہ میں اپنے اس جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کا اعلان کیا ہے جسے ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کا "بلیک باکس" کہا جاتا ہے اور اس حملہ کے بعد ایران نے فورا ہی اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے اور اسے "سخت انتقام" کی دھمکی بھی دی ہے۔

ایرانی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس حملے میں اس کی تحقیقی وترقیاتی تنظیم کے سربراہ محسن فخری زادہ کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ اس طرح زخمی ہوئے زندہ نہ رہ سکے اور اس حملہ کرنے والے کو اس نے دہشت گرد عناصر کے طور پر ذکر کیا ہے اور پاسداران انقلاب کی "تسنیم" اور "فارس" ایجنسیوں نے بتایا ہے کہ قاتلانہ کارروائی تہران کے مشرق میں داموانڈ شہر کے قریب آبسار قصبے میں ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 28 نومبر 2020ء شماره نمبر [15341]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]