جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق
TT

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق
ایک شیعہ رہنما مقتدی الصدر کے حامیوں نے بغداد اور وسطی اور جنوبی عراق کے دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے ساتھ آئندہ جون میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لئے اپنی مہم کا آغاز کیا ہے تو دوسری طرف ذی قار گورنریٹ کے مرکز ناصریہ میں ان کا مظاہرہ سیاسی طبقے اور بدعنوانی کے خلاف عوامی تحریک کے کارکنوں کے ساتھ تصادم کے میدان میں بدل گیا ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ 50 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں اور ان میں سے 9 افراد کو گولیاں لگی ہیں۔

مظاہرہ کرنے والے ایک شخص کے قتل کا ذکر کرنے کے بعد ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ تین دیگر افراد بھی زخمی ہوئے ہیں لیکن وہ اس کی تاب نہ لا کر اس دنیا سے چل بسے اور شہر کے سابق صدر عہدیدا اسعد النصیری کے ایک ٹویٹ میں اس بات کا ذکر ہے کہ تحریک کے مرکز الحبوبی اسکوائر پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھنے والے ان مسلح گروہوں کو روکنے کے لئے سیکیورٹی خدمات میں واضح ناکامی کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 28 نومبر 2020ء شماره نمبر [15341]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]