جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق
TT

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق
ایک شیعہ رہنما مقتدی الصدر کے حامیوں نے بغداد اور وسطی اور جنوبی عراق کے دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے ساتھ آئندہ جون میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لئے اپنی مہم کا آغاز کیا ہے تو دوسری طرف ذی قار گورنریٹ کے مرکز ناصریہ میں ان کا مظاہرہ سیاسی طبقے اور بدعنوانی کے خلاف عوامی تحریک کے کارکنوں کے ساتھ تصادم کے میدان میں بدل گیا ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ 50 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں اور ان میں سے 9 افراد کو گولیاں لگی ہیں۔

مظاہرہ کرنے والے ایک شخص کے قتل کا ذکر کرنے کے بعد ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ تین دیگر افراد بھی زخمی ہوئے ہیں لیکن وہ اس کی تاب نہ لا کر اس دنیا سے چل بسے اور شہر کے سابق صدر عہدیدا اسعد النصیری کے ایک ٹویٹ میں اس بات کا ذکر ہے کہ تحریک کے مرکز الحبوبی اسکوائر پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھنے والے ان مسلح گروہوں کو روکنے کے لئے سیکیورٹی خدمات میں واضح ناکامی کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 28 نومبر 2020ء شماره نمبر [15341]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]