ٹرمپ شکست تسلیم کرنے کے قریب ہیں

جمعرات کے دن عید شکر کے موقع پر امریکی صدر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
جمعرات کے دن عید شکر کے موقع پر امریکی صدر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
TT

ٹرمپ شکست تسلیم کرنے کے قریب ہیں

جمعرات کے دن عید شکر کے موقع پر امریکی صدر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
جمعرات کے دن عید شکر کے موقع پر امریکی صدر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
پرسو شام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کرنے کے قریب پہنچے ہیں اور انہوں نے اپنی نوعیت کے پہلے بیان میں کہا ہے کہ وہ وائٹ ہاؤس چھوڑ دیں گے کیونکہ ووٹرز نے ان کے ڈیموکریٹک مخالف جو بائیڈن کو ووٹ دیا ہے، تاہم امریکی صدر نے انتخابات میں اپنی کامیابی پر اصرار کرتے ہوئے بیانات جاری کرنے کے ذریعہ بہت سارا تنازعہ برپا کیا ہے اور بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے سلسلہ میں دوبارہ اپنے الزامات عائد کئے ہیں۔

ٹرمپ نے جمعہ کو ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ بائیڈن وائٹ ہاؤس میں بطور صدر داخل نہیں ہو سکتے ہیں الا یہ کہ وہ یہ ثابت کرسکیں کہ انہوں نے " 80،000،000 ووٹ جعلسازی یا غیر قانونی طور پر حاصل نہیں کیا ہے کیونکہ جب آپ ڈیٹرایٹ، اٹلانٹا، فلاڈیلفیا اور میلواکی میں جو کچھ ہوا اسے دیکھیں گے اس سے آپ کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا اندازہ ہو سکے گا اور اس وقت ایک بہت بڑا مسئلہ درپیش ہوگا جسے حل نہیں کیا جاسکے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 28 نومبر 2020ء شماره نمبر [15341]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]