لبنان کی پارلیمنٹ نے ایک جامع مالی آڈٹ کے لئے عون کی درخواست پر کہا لبیکhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2657196/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AC%D8%A7%D9%85%D8%B9-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D8%A2%DA%88%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%B9%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D8%B1%D8%AE%D9%88%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%81%D8%A7-%D9%84%D8%A8%DB%8C%DA%A9
لبنان کی پارلیمنٹ نے ایک جامع مالی آڈٹ کے لئے عون کی درخواست پر کہا لبیک
گزشتہ روز لبنانی پارلیمنٹ کے اجلاس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (وطنیہ)
بیروت: كارولين عاكوم
TT
TT
لبنان کی پارلیمنٹ نے ایک جامع مالی آڈٹ کے لئے عون کی درخواست پر کہا لبیک
گزشتہ روز لبنانی پارلیمنٹ کے اجلاس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (وطنیہ)
لبنان کی پارلیمنٹ نے ریاستی اداروں اور مرکزی بینک کے اکاؤنٹس سے متعلق فرانزک مالیاتی آڈٹ گردش کرنے کی سفارش کو منظوری دے دی ہے اور یہ اقدام اس موضوع سے متعلق صدر جمہوریہ مائکل عون کے ذریعہ بھیجے گئے پیغام کے سلسلہ میں ہونے والی گفت وشنید کے لئے منعقدہ ایک میٹنگ میں لیا گیا ہے اور یہ بھی اس وقت جب الواریز اینڈ مرسال کمپنی اپنے مشن سے علیحدگی اختیار کرلی کیونکہ اسے لبنان بینک کی طرف سے تمام ضروری دستاویزات حاصل نہیں ہو سکے۔
پارلیمنٹ کی سفارش کو عملی جامہ پہنانے کے لئے حکومتی فیصلوں کی ضرورت ہے جبکہ ہمراہ ذرائع نے اس سلسلے میں مسودہ قوانین تیار کرنے کے لئے مستعفی حکومت سے ملاقات کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]