ایتھوپیا نے دار الحکومت تیگرائی پر اپنے فوج کے کنٹرول کا کیا اعلانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2658446/%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%A7-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%84%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%AA%DB%8C%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86
ایتھوپیا نے دار الحکومت تیگرائی پر اپنے فوج کے کنٹرول کا کیا اعلان
مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایتھوپیا کی فوج نے تیگرائی علاقہ کے دار الحکومت میکلی شہر پر اپنا کنٹرول جما لیا ہے اور یہ علاقہ ادیس ابابا میں مرکزی حکومت کے خلاف تیگرائی کو آواد کرانے والے باغی رہنماؤں کا آخری گڑھ ہے اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد کے دفتر نے ایسا اعلان کیا ہے۔
رائٹرز نے ایتھوپیا کے وزیر اعظم کے حوالے سے اپنے ٹویٹر پیج پر ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اب میکلی شہر کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں کرلیا ہے اور یہ بیان فوج کے آفیشل پیج "فیس بک" پر چیف آف آرمی کے ایک ایسے ہی بیان کے بعد سامنے آیا ہے اور شمالی علاقے میں سرکاری فوج سے لڑنے والے ٹائیگریائی باشندوں کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]