ایتھوپیا نے دار الحکومت تیگرائی پر اپنے فوج کے کنٹرول کا کیا اعلان

مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایتھوپیا نے دار الحکومت تیگرائی پر اپنے فوج کے کنٹرول کا کیا اعلان

مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایتھوپیا کی فوج نے تیگرائی علاقہ کے دار الحکومت میکلی شہر پر اپنا کنٹرول جما لیا ہے اور یہ علاقہ ادیس ابابا میں مرکزی حکومت کے خلاف تیگرائی کو آواد کرانے والے باغی رہنماؤں کا آخری گڑھ ہے اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد کے دفتر نے ایسا اعلان کیا ہے۔

رائٹرز نے ایتھوپیا کے وزیر اعظم کے حوالے سے اپنے ٹویٹر پیج پر ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اب میکلی شہر کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں کرلیا ہے اور یہ بیان فوج کے آفیشل پیج "فیس بک" پر چیف آف آرمی کے ایک ایسے ہی بیان کے بعد سامنے آیا ہے اور شمالی علاقے میں سرکاری فوج سے لڑنے والے ٹائیگریائی باشندوں کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 14 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 29 نومبر 2020ء شماره نمبر [15342]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]