سعودی عرب میں کورونا متاثرین پر قابو پانے کی کوشش جاری ہے

صحت کے احتیاطی تدابیر سے متعلق سخت اقدامات پر دیا گیا زور (تصویر: بشیر صالح)
صحت کے احتیاطی تدابیر سے متعلق سخت اقدامات پر دیا گیا زور (تصویر: بشیر صالح)
TT

سعودی عرب میں کورونا متاثرین پر قابو پانے کی کوشش جاری ہے

صحت کے احتیاطی تدابیر سے متعلق سخت اقدامات پر دیا گیا زور (تصویر: بشیر صالح)
صحت کے احتیاطی تدابیر سے متعلق سخت اقدامات پر دیا گیا زور (تصویر: بشیر صالح)
گزشتہ روز سعودی عرب میں نئے کورونا وائرس کے 217 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ 386 معاملات صحتیاب ہوئے ہیں اور 14 افراد کی موت ہوئی ہے اور ایسے وقت میں وزیر صحت توفیق الربیعہ نے ٹویٹر کے ذریعے کہا ہے کہ ہم ابھی بھی ملک میں کورونا وائرس پر قابو پا رہے ہیں کیونکہ متاثرین کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔

صحت کے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں پہلے کیس کے بعد مجموعی طور پر انفیکشن کے کل معاملات 357،128 ہیں جن میں سے 4،835 فعال ہیں اور ان میں سے بیشتر مستحکم ہیں اور ان کی صحت کی صورتحال تسلی بخش ہے اور ان میں سے 674 نازک معاملات ہیں جنہیں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے جبکہ صحت یاب ہونے والے افراد کی کل تعداد 346،409 تک پہنچ چکی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد 5،884 ہوگئی ہے۔(۔۔۔)

پیر  15 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 30 نومبر 2020ء شماره نمبر [15343]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]