بائیڈن نے ایران کو جوہری ملک بننے سے کیا انکار

منگل کو دلاور صوبہ کی ریلی میں شرکت کرنے کے بعد بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
منگل کو دلاور صوبہ کی ریلی میں شرکت کرنے کے بعد بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بائیڈن نے ایران کو جوہری ملک بننے سے کیا انکار

منگل کو دلاور صوبہ کی ریلی میں شرکت کرنے کے بعد بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
منگل کو دلاور صوبہ کی ریلی میں شرکت کرنے کے بعد بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
منتخب کردہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کو جوہری ملک نہ بننے دینے سے انکار کیا ہے کیونکہ اس سے ریاستہائے متحدہ کی قومی سلامتی اور عالمی نظام کو براہ راست خطرہ لاحق ہوگا اور انہوں نے تخریب کار مواد کی تیاری کرنے کے سلسلہ میں پابندیاں بڑھانے اور لبنان، عراق، شام اور یمن میں اس کی غیر قانونی علاقائی سرگرمیوں کو حل کرنے پر زور دیا ہے بشرطیکہ عرب خاص طور پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات باقی بڑے ممالک کے ساتھ کسی نئے بین الاقوامی مذاکرات میں ان کے ساتھ شریک ہوں۔

بائیڈن نے نیو یارک ٹائمز اخبار کو دیئے گئے بیانات میں 2015 کے مشترکہ جامع ایکشن پلان (جوہری معاہدے) میں واپسی کے لئے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے جسے سبکدوش ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک کردیا تھا اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران جوہری معاہدے پر سختی سے عمل پیرا ہوا تو امریکہ بھی اس میں شامل ہوجائے گا تاکہ مذاکرات کی نگرانی اچھے انداز میں کی جا سکے۔(۔۔۔)

جمعرات  18 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 03 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15346]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]