میکرون: حکومت کے قیام سے قبل لبنان کو کوئی امداد نہیں ملے گیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2662681/%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%DB%8C%D8%A7%D9%85-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%A8%D9%84-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%AF%DB%8C
میکرون: حکومت کے قیام سے قبل لبنان کو کوئی امداد نہیں ملے گی
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بیروت اور لبنانی عوام کی حمایت کے لئے گزشتہ شام پیرس میں منعقدہ دوسری بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاح کے دوران اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک عملی طور پر لبنانی عوام کی حمایت میں حصہ لے گا اور یاد رہے کہ اس کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور 27 ممالک اور 12 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کی بھی شرکت ہوئی ہے۔
میکرون نے لبنان کو ملنے والی بین الاقوامی امداد کی فراہمی کو اس ملک میں حکومت بنانے کے ساتھ مربوط کیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ وہ لبنان کے سیاست دانوں پر دباؤ ڈالنے کے لئے جلد ہی لبنان کا دورہ کریں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]