دنیا کو ویکسینیشن کی وسیع لہر کا سامنا ہے

دنیا کو ویکسینیشن کی وسیع لہر کا سامنا ہے
TT

دنیا کو ویکسینیشن کی وسیع لہر کا سامنا ہے

دنیا کو ویکسینیشن کی وسیع لہر کا سامنا ہے
گزشتہ روز برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا جس نے "کوویڈ ۔19" وائرس کے خلاف "فائزر" اور "بونٹیک" کے ذریعہ تیار کردہ ویکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال کی اجازت دی ہے اور یہ ویکسین اگلے ہفتے سے دستیاب ہوگی اور وزیر اعظم بورس جانسن نے اس ملک کی میڈیسن ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف سے اس ویکسین کے سلسلہ میں ملنے والی منظوری کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ اس وائرس کی روک تھام کے لئے ایک امید کی کرن ہے جس نے دنیا میں 1،400،000 سے زیادہ افراد کی جانیں لی ہے۔

ویکسینیشن کی بڑی لہروں کے لئے متعدد ممالک کی تیاریوں کے ساتھ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کل ایک حکم جاری کیا ہے کہ وہ اگلے ہفتے رضاکارانہ طور پر بڑے پیمانے پر ویکسینیشن شروع کریں گے اور یہ بھی کہا ہے کہ ان کا ملک آنے والے دنوں میں اس وائرس سے بچاؤ کے لئے اپنی ویکسین کی دو ملین خوراکیں تیار کرے گا۔(۔۔۔)

جمعرات  18 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 03 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15346]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]