"نیٹو" انقرہ اور ایتھنز کے مابین تناؤ کو کم کرنے کے طریقہ کار کو تقویت دینے کے لئے تیار ہے

"نیٹو" کے سکریٹری جنرل نے تصدیق کی کہ ترکی-یونانی تنازعہ کا حل جرمنی کی زیر قیادت ثالثی کی کوششوں اور دونوں ممالک کی سیاسی مرضی پر منحصر ہے (ای پی اے)
"نیٹو" کے سکریٹری جنرل نے تصدیق کی کہ ترکی-یونانی تنازعہ کا حل جرمنی کی زیر قیادت ثالثی کی کوششوں اور دونوں ممالک کی سیاسی مرضی پر منحصر ہے (ای پی اے)
TT

"نیٹو" انقرہ اور ایتھنز کے مابین تناؤ کو کم کرنے کے طریقہ کار کو تقویت دینے کے لئے تیار ہے

"نیٹو" کے سکریٹری جنرل نے تصدیق کی کہ ترکی-یونانی تنازعہ کا حل جرمنی کی زیر قیادت ثالثی کی کوششوں اور دونوں ممالک کی سیاسی مرضی پر منحصر ہے (ای پی اے)
"نیٹو" کے سکریٹری جنرل نے تصدیق کی کہ ترکی-یونانی تنازعہ کا حل جرمنی کی زیر قیادت ثالثی کی کوششوں اور دونوں ممالک کی سیاسی مرضی پر منحصر ہے (ای پی اے)
مشرقی بحیرہ روم، لیبیا، شام اور کاراباخ میں ترک مداخلتوں اور مواقف کے سلسلہ امریکی رد عمل کے پس منظر میں شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے وزیر خارجہ کے فرضی اجلاس کے دوران امریکہ اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے مابین کچھ ناچاقی ہوئی ہے جبکہ "نیٹو" کے سکریٹری جنرل نے انقرہ اور ایتھنز کے مابین تناؤ کو کم کرنے کی کوششوں کے لئے ایک بار پھر تیاری کا اظہار کیا ہے اور انقرہ نے بھی غیر مشروط مذاکرات کے لئے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ترکی پر تنقید کرتے ہوئے نیٹو کے اصولوں اور اقدامات پر عمل پیرا نہ ہونے اور اس کے اتحاد کو مجروح کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور مشرقی بحیرہ روم، لیبیا، شام اور کاراباخ میں اس کی سرگرمیوں کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  18 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 03 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15346]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]