"نیٹو" انقرہ اور ایتھنز کے مابین تناؤ کو کم کرنے کے طریقہ کار کو تقویت دینے کے لئے تیار ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2662691/%D9%86%DB%8C%D9%B9%D9%88-%D8%A7%D9%86%D9%82%D8%B1%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%86%D8%B2-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%A4-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B7%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D9%82%D9%88%DB%8C%D8%AA-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92
"نیٹو" انقرہ اور ایتھنز کے مابین تناؤ کو کم کرنے کے طریقہ کار کو تقویت دینے کے لئے تیار ہے
"نیٹو" کے سکریٹری جنرل نے تصدیق کی کہ ترکی-یونانی تنازعہ کا حل جرمنی کی زیر قیادت ثالثی کی کوششوں اور دونوں ممالک کی سیاسی مرضی پر منحصر ہے (ای پی اے)
مشرقی بحیرہ روم، لیبیا، شام اور کاراباخ میں ترک مداخلتوں اور مواقف کے سلسلہ امریکی رد عمل کے پس منظر میں شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے وزیر خارجہ کے فرضی اجلاس کے دوران امریکہ اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے مابین کچھ ناچاقی ہوئی ہے جبکہ "نیٹو" کے سکریٹری جنرل نے انقرہ اور ایتھنز کے مابین تناؤ کو کم کرنے کی کوششوں کے لئے ایک بار پھر تیاری کا اظہار کیا ہے اور انقرہ نے بھی غیر مشروط مذاکرات کے لئے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ترکی پر تنقید کرتے ہوئے نیٹو کے اصولوں اور اقدامات پر عمل پیرا نہ ہونے اور اس کے اتحاد کو مجروح کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور مشرقی بحیرہ روم، لیبیا، شام اور کاراباخ میں اس کی سرگرمیوں کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔