امریکہ کی واپسی کے ساتھ ہی عراق میں ایرانی ملیشیاؤں کا جماؤ

موصل کے جنوب میں عراقی فوج کے ساتھ مشترکہ اڈے پر امریکی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
موصل کے جنوب میں عراقی فوج کے ساتھ مشترکہ اڈے پر امریکی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

امریکہ کی واپسی کے ساتھ ہی عراق میں ایرانی ملیشیاؤں کا جماؤ

موصل کے جنوب میں عراقی فوج کے ساتھ مشترکہ اڈے پر امریکی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
موصل کے جنوب میں عراقی فوج کے ساتھ مشترکہ اڈے پر امریکی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عراق میں ایرانی حامی ملیشیاؤں نے متعدد شہروں اور خطوں میں اپنے عناصر کو متحرک کر دیا ہے اور ساتھ ہی امریکہ نے عراق میں اپنی افواج کو کم کرنے کے سلسلہ میں امریکی فیصلے کو منظوری دے دی ہے۔

ایک اعلی عہدے دار سیکیورٹی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ایرانی وفادار دھڑے اپنی صفوں میں رضاکاروں کی تعداد اور خطے میں مزید فوجی سازوسامان میں اضافہ کرکے نینوی اور سنجار کے میدانی علاقوں میں اپنی افواج کو متحرک کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔

رواں ہفتے کے اوائل میں نینوی کے نواحی علاقے میں پاپولر موبلائزیشن دھڑوں کے زیر استعمال 100 سے زیادہ فوجی ٹرانسپورٹ گاڑیاں آتی دیکھی گئیں ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ  19 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 04 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15347]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]