شمالی شام میں ترکی پر کردوں کی طرف سے ہوا حملہ

دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

شمالی شام میں ترکی پر کردوں کی طرف سے ہوا حملہ

دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شمالی شام میں حلب کے دیہی علاقوں میں واقع «غصن الزيتون» نامی علاقے میں ترک فورسز پر کرد عوامی تحفظ یونٹوں کی طرف سے حملہ کیا گيا ہے۔

ترکی کی وزارت دفاع نے اس کرد "یونٹوں" کے عناصر کے ساتھ تصادم میں اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے جو شمالی شام کے شہر عفرین میں "شامی ڈیموکریٹک فورسز" (ایس ڈی ایف) کا سب سے بڑا حصہ شمار کیا جاتا ہے ہیں جہاں ترکی اور اس کے حامی شامی دھڑوں کا کنٹرول ہے۔

وزارت نے ٹویٹر پر بتایا ہے کہ یہ جھڑپیں کرد یونٹوں کی طرف سے دراندازی کی کوشش کے دوران ہوئی ہیں اور ترک افواج نے ان عناصر کے حملے کا جواب بھی دیا ہے جس میں ان عناصر کے 6  افراد زخمی اور ہلاک ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ  19 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 04 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15347]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]