شمالی شام میں ترکی پر کردوں کی طرف سے ہوا حملہ

دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

شمالی شام میں ترکی پر کردوں کی طرف سے ہوا حملہ

دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شمالی شام میں حلب کے دیہی علاقوں میں واقع «غصن الزيتون» نامی علاقے میں ترک فورسز پر کرد عوامی تحفظ یونٹوں کی طرف سے حملہ کیا گيا ہے۔

ترکی کی وزارت دفاع نے اس کرد "یونٹوں" کے عناصر کے ساتھ تصادم میں اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے جو شمالی شام کے شہر عفرین میں "شامی ڈیموکریٹک فورسز" (ایس ڈی ایف) کا سب سے بڑا حصہ شمار کیا جاتا ہے ہیں جہاں ترکی اور اس کے حامی شامی دھڑوں کا کنٹرول ہے۔

وزارت نے ٹویٹر پر بتایا ہے کہ یہ جھڑپیں کرد یونٹوں کی طرف سے دراندازی کی کوشش کے دوران ہوئی ہیں اور ترک افواج نے ان عناصر کے حملے کا جواب بھی دیا ہے جس میں ان عناصر کے 6  افراد زخمی اور ہلاک ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ  19 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 04 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15347]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]