پومپیو نے ایران کو راضی کرنے کے سلسلہ میں بائیڈن کی انتظامیہ کو کیا متنبہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2665336/%D9%BE%D9%88%D9%85%D9%BE%DB%8C%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%D8%A7%D8%B6%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%AA%D9%86%D8%A8%DB%81
پومپیو نے ایران کو راضی کرنے کے سلسلہ میں بائیڈن کی انتظامیہ کو کیا متنبہ
امریکی وزیر خارجہ کو کل منامہ ڈائیلاگ میں مشارکین کے سامنے ویڈیو کے ذریعے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے ایران کو راضی کرنے کے سلسلہ میں منتخب کردہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے غیر مستحکم رویے پر سنجیدگی سے غور کریں۔
گزشتہ روز "رائٹرز" کے ذریعہ شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بحرین کے دار الحکومت منامہ میں اپنے کام کا آغاز کرنے والے فورم "منامہ ڈائیلاگ 2020" میں ویڈیو کے ذریعے ریکارڈ شدہ افتتاحی تقریر کے دوران پومپیو نے تہران پر پابندیوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی بات کی ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران اس پر عائد پابندیوں کو کم کرنے کے لئے مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی مکمل خواہش کا اظہار کررہا ہے لیکن انہوں نے اس بات کا انکشاف نہیں کیا کہ واشنگٹن کیا کرنا چاہتا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]