لیبیا اور بحیرہ روم کی حفاظت کے بارے میں مصر اور فرانس کے درمیان ایک معاہدہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2671681/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%81-%D8%B1%D9%88%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%81%D8%A7%D8%B8%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81
لیبیا اور بحیرہ روم کی حفاظت کے بارے میں مصر اور فرانس کے درمیان ایک معاہدہ
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز ایلیزیہ محل میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جارحانہ کارٹونوں کی فائل، اظہار رائے اور کارٹون کی آزادی کے سلسلہ میں فرانسیسی صدر کے سخت پوزیشن، فرانسیسی ریاست کے سیکولرزم کے دعوے اور اس کے وضعی قوانین کی پابندی اور سیاست سے مذہب کی علیحدگی ان جیسے مسائل کو استثناء کرکے صدر ایمانوئل میکرون اور ان کے مہمان مصری صدر عبد الفتاح السیسی کے درمیان کوئی مشکل نہیں ہے اور یہ تین روزہ دورہ ہے جو آج اختتام پذیر ہوا ہے۔
3 اہم فائلوں میں دونوں فریق کے مابین زبردست قربت سامنے آئی ہے اور یہ فائل لیبیا، مشرقی بحیرہ روم کے پانی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق ہیں اور لیبیا کی فائل کے سلسلہ میں دونوں فریقوں نے اپنے سیاسی حل پر قائم رہنے کی تاکید کی ہے اور میکرون نے لیبیا کی فائل میں پیش آنے والی مثبت پیشرفتوں کو تقویت دینے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]