لیبیا اور بحیرہ روم کی حفاظت کے بارے میں مصر اور فرانس کے درمیان ایک معاہدہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز ایلیزیہ محل میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز ایلیزیہ محل میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا اور بحیرہ روم کی حفاظت کے بارے میں مصر اور فرانس کے درمیان ایک معاہدہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز ایلیزیہ محل میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز ایلیزیہ محل میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جارحانہ کارٹونوں کی فائل، اظہار رائے اور کارٹون کی آزادی کے سلسلہ میں فرانسیسی صدر کے سخت پوزیشن، فرانسیسی ریاست کے سیکولرزم کے دعوے اور اس کے وضعی قوانین کی پابندی اور سیاست سے مذہب کی علیحدگی ان جیسے مسائل کو استثناء کرکے صدر ایمانوئل میکرون اور ان کے مہمان مصری صدر عبد الفتاح السیسی کے درمیان کوئی مشکل نہیں ہے اور یہ تین روزہ دورہ ہے جو آج اختتام پذیر ہوا ہے۔

3 اہم فائلوں میں دونوں فریق کے مابین زبردست قربت سامنے آئی ہے اور یہ فائل لیبیا، مشرقی بحیرہ روم کے پانی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق ہیں اور لیبیا کی فائل کے سلسلہ میں دونوں فریقوں نے اپنے سیاسی حل پر قائم رہنے کی تاکید کی ہے اور میکرون نے لیبیا کی فائل میں پیش آنے والی مثبت پیشرفتوں کو تقویت دینے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل  23 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 08 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15351]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]