بغداد میں سرمایہ کاری کے دروازے کھولنے کے لئے ایک سعودی وفدhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2671731/%D8%A8%D8%BA%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%B1%D9%85%D8%A7%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%B2%DB%92-%DA%A9%DA%BE%D9%88%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%88%D9%81%D8%AF
بغداد میں سرمایہ کاری کے دروازے کھولنے کے لئے ایک سعودی وفد
صدر صالح کو گزشتہ روز پیس محل میں سعودی تجارتی وزیر ماجد القصبی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز بغداد میں وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی سعودی وفد نے عراقی عہدیداروں سے ملاقات کی ہے تاکہ سعودی - عراقی بزنس کونسل سے طے پانے والے معاہدوں کو چالو کیا جا سکے، ان پر عمل درآمد ہو سکے اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بڑھایا جا سکے اور سرمایہ کاری کے دروازوں کو کھولا جا سکے۔
القصبی نے 10 سرکاری ایجنسیوں کے نمائندوں اور 22 کمپنیوں کی نمائندگی کرنے والے تاجروں کے وفد کے ہمراہ اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ دورہ ہمارے دونوں برادر ممالک اور عوام کے مفاد کے لئے تعلقات کو مضبوط کرنے اور سرمایہ کاری کے شعبے کو کھولنے کے لئے ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)