آج ترکی پر یورپ کی طرف سے پابندیاں لگانے کا ہے امکان

آج ترکی پر یورپ کی طرف سے پابندیاں لگانے کا ہے امکان
TT

آج ترکی پر یورپ کی طرف سے پابندیاں لگانے کا ہے امکان

آج ترکی پر یورپ کی طرف سے پابندیاں لگانے کا ہے امکان
یوروپی یونین کے ممالک کے رہنما آج اپنے طے شدہ سربراہی اجلاس میں ترکی پر پابندیاں عائد کرنے جارہے ہیں اور یہ پابندیاں بحیرہ روم میں متنازعہ پانیوں میں ریسرچ کے کام کے ذمہ دار افراد اور کمپنیوں کو متاثر کرے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ اس نے ممکنہ پابندیوں کے بارے میں ایک مسودہ فیصلہ دیکھا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یونین 2019 سے پہلے سے ہی تیار کردہ پابندیوں کی فہرست کے لئے اضافی فہرستیں تیار کرے گی اور اگر ضرورت ہو تو اس کا دائرہ وسیع بھی کر سکے گی۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ روز کہا ہے کہ ان کا ملک ان پابندیوں سے پریشان نہیں ہے اور انہوں نے یورپی یونین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے کبھی بھی ان کے ملک کے ساتھ منصفانہ سلوک نہیں کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  25 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 10 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15353]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]