سلیمانی کا معاملہ متحرک ہے اور وفاداری کی جدو جہد سے الحشد کو خطرہ ہے

کربلا میں "حشد عتبات" دھڑوں کی ایک فوجی پریڈ کے دوارن شیعہ عالم دین علی السیستانی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
کربلا میں "حشد عتبات" دھڑوں کی ایک فوجی پریڈ کے دوارن شیعہ عالم دین علی السیستانی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

سلیمانی کا معاملہ متحرک ہے اور وفاداری کی جدو جہد سے الحشد کو خطرہ ہے

کربلا میں "حشد عتبات" دھڑوں کی ایک فوجی پریڈ کے دوارن شیعہ عالم دین علی السیستانی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
کربلا میں "حشد عتبات" دھڑوں کی ایک فوجی پریڈ کے دوارن شیعہ عالم دین علی السیستانی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
سابق وزیر اعظم حیدر العبادی کے ان بیانات کے پس منظر میں جس میں رواں سال کے آغاز میں سابقہ ​​ایرانی "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندیس کے قتل کے معاملے میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس جہاز کو عراقی منظوری حاصل تھی۔

العبادی کی گفتگو کی تصدیق دستاویز نے بھی کی ہے اور 3 جنوری کو آپریشن کیے جانے کے گھنٹوں بعد عراقی فضائی دفاع کے کمانڈر  لیفٹیننٹ جنرل جبار عبید كاظم کے دستخط شدہ اس دستاویز میں اس بات کا ذکر ہے کہ تین ڈرون جہاز دار الحکومت بغداد کی فضائی حدود میں داخل ہوئے اور ہوائی اڈے کی طرف روانہ ہوئے تھے۔(۔۔۔)

اتوار  28 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 13 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15356]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]