سلیمانی کا معاملہ متحرک ہے اور وفاداری کی جدو جہد سے الحشد کو خطرہ ہے

کربلا میں "حشد عتبات" دھڑوں کی ایک فوجی پریڈ کے دوارن شیعہ عالم دین علی السیستانی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
کربلا میں "حشد عتبات" دھڑوں کی ایک فوجی پریڈ کے دوارن شیعہ عالم دین علی السیستانی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

سلیمانی کا معاملہ متحرک ہے اور وفاداری کی جدو جہد سے الحشد کو خطرہ ہے

کربلا میں "حشد عتبات" دھڑوں کی ایک فوجی پریڈ کے دوارن شیعہ عالم دین علی السیستانی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
کربلا میں "حشد عتبات" دھڑوں کی ایک فوجی پریڈ کے دوارن شیعہ عالم دین علی السیستانی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
سابق وزیر اعظم حیدر العبادی کے ان بیانات کے پس منظر میں جس میں رواں سال کے آغاز میں سابقہ ​​ایرانی "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندیس کے قتل کے معاملے میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس جہاز کو عراقی منظوری حاصل تھی۔

العبادی کی گفتگو کی تصدیق دستاویز نے بھی کی ہے اور 3 جنوری کو آپریشن کیے جانے کے گھنٹوں بعد عراقی فضائی دفاع کے کمانڈر  لیفٹیننٹ جنرل جبار عبید كاظم کے دستخط شدہ اس دستاویز میں اس بات کا ذکر ہے کہ تین ڈرون جہاز دار الحکومت بغداد کی فضائی حدود میں داخل ہوئے اور ہوائی اڈے کی طرف روانہ ہوئے تھے۔(۔۔۔)

اتوار  28 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 13 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15356]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]