اتحاد نے یمنی "ریاض معاہدہ" کے فریقین کی سنجیدگی کی تصدیق کردی ہے

گزشتہ روز عدن میں معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والے سعودی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز عدن میں معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والے سعودی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

اتحاد نے یمنی "ریاض معاہدہ" کے فریقین کی سنجیدگی کی تصدیق کردی ہے

گزشتہ روز عدن میں معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والے سعودی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز عدن میں معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والے سعودی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والی اتحاد نے فوجی پہلو کو عملی جامہ پہنانے میں یمنی "ریاض معاہدے" کے دونوں فریقوں کی سنجیدگی کی تصدیق کی ہے اور اس کو اگلے مرحلے کے لئے طے کرنے والا ایک پُل سمجھا ہے جس کا انتظار یمنیوں کو ہے اور اس میں صفوں میں اتحاد کی بات کی گئی ہے اور اسی طرح معمول کے مطابق دوبارہ زندگی اور معاشی حرکت کی بھی بات ہے۔

یہ بات اتحادی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی نے الشرق الاوسط کو ایک خصوصی بیان دیتے ہوئے کہی ہے جس میں رابطہ کمیٹی، سیاسی رابطہ اور عدن میں اتحاد کی قیادت کی آخری کوششوں کے بارے میں ذکر کیا ہے اور فورسز کو الگ کرنے اور عدن سے ان کے علیحدہ ہونے کے نتیجے کا بھی ذکر کیا ہے۔(۔۔۔)

پیر  29 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 14 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15357]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]