اتحاد نے یمنی "ریاض معاہدہ" کے فریقین کی سنجیدگی کی تصدیق کردی ہے

گزشتہ روز عدن میں معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والے سعودی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز عدن میں معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والے سعودی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

اتحاد نے یمنی "ریاض معاہدہ" کے فریقین کی سنجیدگی کی تصدیق کردی ہے

گزشتہ روز عدن میں معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والے سعودی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز عدن میں معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والے سعودی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والی اتحاد نے فوجی پہلو کو عملی جامہ پہنانے میں یمنی "ریاض معاہدے" کے دونوں فریقوں کی سنجیدگی کی تصدیق کی ہے اور اس کو اگلے مرحلے کے لئے طے کرنے والا ایک پُل سمجھا ہے جس کا انتظار یمنیوں کو ہے اور اس میں صفوں میں اتحاد کی بات کی گئی ہے اور اسی طرح معمول کے مطابق دوبارہ زندگی اور معاشی حرکت کی بھی بات ہے۔

یہ بات اتحادی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی نے الشرق الاوسط کو ایک خصوصی بیان دیتے ہوئے کہی ہے جس میں رابطہ کمیٹی، سیاسی رابطہ اور عدن میں اتحاد کی قیادت کی آخری کوششوں کے بارے میں ذکر کیا ہے اور فورسز کو الگ کرنے اور عدن سے ان کے علیحدہ ہونے کے نتیجے کا بھی ذکر کیا ہے۔(۔۔۔)

پیر  29 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 14 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15357]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]