لبنان پریشانی میں ہے لیکن تہران کی طرف سے کوئی آسانی نہیں

لبنان پریشانی میں ہے لیکن تہران کی طرف سے کوئی آسانی نہیں
TT

لبنان پریشانی میں ہے لیکن تہران کی طرف سے کوئی آسانی نہیں

لبنان پریشانی میں ہے لیکن تہران کی طرف سے کوئی آسانی نہیں
لبنان میں حکومتی رکاوٹ کی شدت نے ملک کو پریشانی میں ڈال رکھا ہے جبکہ یہ خبریں مل رہی ہیں کہ فرانسیسی صدر مانوئل میکرون کی بیروت آمد سے قبل ہی تہران نے پیرس کی جانب سے وزارت کی تشکیل میں سہولت فراہم کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

میکرون کے اس دورے کا مقصد جنوبی لبنان میں بین الاقوامی قوتوں کا معائنہ کرنا ہے اور فرانسیسی اتحاد کے ساتھ کرسمس کے موقع پر اپنی رات گزارنا ہے لیکن اس بار کی آمد ان کے دوسرے دورے کے ماحول سے مختلف ہے اور اس دوران انہوں نے فریقین سے فرانسیسی روڈ میپ سے وابستگی کو روکنے کے معاہدے کو نکالا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  02 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 16 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15359]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]