ترکی نے اپنے خلاف امریکی پابندیوں کو بنایا تنقید کا نشانہ

ایس-400 میزائل سسٹم کے اجزاء کو لے جانے والے ایک روسی جہاز کو اگست 2019 میں انقرہ کے قریب فوجی ہوائی اڈے پر سامان اتارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ایس-400 میزائل سسٹم کے اجزاء کو لے جانے والے ایک روسی جہاز کو اگست 2019 میں انقرہ کے قریب فوجی ہوائی اڈے پر سامان اتارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

ترکی نے اپنے خلاف امریکی پابندیوں کو بنایا تنقید کا نشانہ

ایس-400 میزائل سسٹم کے اجزاء کو لے جانے والے ایک روسی جہاز کو اگست 2019 میں انقرہ کے قریب فوجی ہوائی اڈے پر سامان اتارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ایس-400 میزائل سسٹم کے اجزاء کو لے جانے والے ایک روسی جہاز کو اگست 2019 میں انقرہ کے قریب فوجی ہوائی اڈے پر سامان اتارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ترکی نے روس کے ایس -400 فضائی دفاعی میزائل نظام کی خریداری کی وجہ سے امریکہ کے خلاف دشمنوں کا مقابلہ پابندیوں کے ساتھ کرنے والے قانون (KATSA)کے تحت پابندیاں عائد کرنے کے امریکی فیصلے کو سنگین غلطی غور قرار دیا ہے اور راستہ بند کرنے والا اقدام کہا ہے جس کی وجہ سے نیٹو میں موجود اتحادیوں کے درمیان اعتماد مجروح ہوا ہے۔

ترکی کی وزارت خارجہ نے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے سنگین غلطی اور ہر قسم کی سمجھداری سے مبرا ایک فعل" قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور امریکہ سے اس سلسلہ میں دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترکی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ایس -400 سسٹم کے حوالے سے مسئلے کے حل پر تبادلۂ خیال کرنے کے بجائے امریکہ کی طرف سے پابندیوں کا انتخاب کرنا راستہ کو بند کرنے کی طرف ایک اقدام ہے اور یہ کوئی حل نہیں ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ نیٹو کے کسی اتحادی ملک کے خلاف پابندیاں عائد کرنے سے ان کے درمیان اعتماد مجروح ہوگا۔(۔۔۔)

بدھ  02 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 16 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15359]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]