پوتن: اگر ہم ناوالنی کو زہر دینا چاہتے تو وہ زندہ نہ ہوتا

پوتن کو گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پوتن کو گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

پوتن: اگر ہم ناوالنی کو زہر دینا چاہتے تو وہ زندہ نہ ہوتا

پوتن کو گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پوتن کو گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
چار گھنٹے سے زیادہ مدت تک روسی صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز اپنی سالانہ پریس کانفرنس میں مختلف داخلی اور بیرونی امور پر گفتگو کی ہے اور اس گفتگو کے دوران چند پیغامات بھی بھیجے ہیں۔

پوتن نے کورونا وائرس کی وجہ سے منعقدہ افتراضی کانفرنس میں اپنے مرد مخالف کو نووچوک مٹیریئل کے ذریعہ زہر دینے کے سلسلہ میں روسی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے الزامات کا جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ الزامات امریکی انٹیلیجنس ادارہ کی طرف سے ہیں جس نے اختلاف رائے کرنے والے الیکسی ناوالنی کو زہر دیا ہے تاکہ ان الزامات کو تحقیق کے لئے پیش کیا جا سکے اور باور کرایا جائے اس معاملہ میں کرملین شامل ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر انٹیلیجنس واقعی میں ناوالنی کو زہر دینا چاہتی تو وہ زندہ نہ رہتا۔(۔۔۔)

جمعہ  04 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 18 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15361]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]