چند دنوں کے اندر یمن کی حکومت عدن میں نظر آئے گیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2694061/%DA%86%D9%86%D8%AF-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%B1-%DB%8C%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%B9%D8%AF%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A2%D8%A6%DB%92-%DA%AF%DB%8C
گزشتہ نومبر کو یمنی صدر اور سعودی نائب وزیر دفاع کے مابین ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
یمن میں سعودی سفیر محمد آل جابر نے اعلان کیا ہے کہ نئی یمنی حکومت ایک ہفتے سے دس دن کے اندر رسداتی انتظامات کی تکمیل کے بعد یمن کے عبوری دارالحکومت عدن میں پہنچ جائے گی اور انہوں نے العربیہ ٹی وی کے جاری کردہ بیانات میں اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ہر قسم کے تنازعہ کو حل کرنے اور ملک کو اپنے کاموں میں بحال کرنے کے لئے آگے بڑھانے کے مقصد سے شہزادہ خالد بن سلمان (سعودی نائب وزیر دفاع) اور ایک سیاسی اور فوجی کمیٹی کام کرے گی اور آنے والے مہینوں اور دنوں میں اسی چیز کو مکمل کیا جائے گا۔
ڈاکٹر معین عبد الملک کی سربراہی میں نئی یمنی حکومت کے اعلان اور قانونی حیثیت اور جنوبی عبوری کونسل کے مابین ریاض معاہدے" کے سیاسی اور فوجی عمل درآمد کو خلیج، عرب اور بین الاقوامی سطح پر خیر مقدم کیا گیا ہے اور اس معاہدے کی سرپرستی اور اس پر عمل درآمد کرنے کے سلسلے میں سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف بھی کی گئی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)