چند دنوں کے اندر یمن کی حکومت عدن میں نظر آئے گی

گزشتہ نومبر کو یمنی صدر اور سعودی نائب وزیر دفاع کے مابین ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
گزشتہ نومبر کو یمنی صدر اور سعودی نائب وزیر دفاع کے مابین ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
TT

چند دنوں کے اندر یمن کی حکومت عدن میں نظر آئے گی

گزشتہ نومبر کو یمنی صدر اور سعودی نائب وزیر دفاع کے مابین ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
گزشتہ نومبر کو یمنی صدر اور سعودی نائب وزیر دفاع کے مابین ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
یمن میں سعودی سفیر محمد آل جابر نے اعلان کیا ہے کہ نئی یمنی حکومت ایک ہفتے سے دس دن کے اندر رسداتی انتظامات کی تکمیل کے بعد یمن کے عبوری دارالحکومت عدن میں پہنچ جائے گی اور انہوں نے العربیہ ٹی وی کے جاری کردہ بیانات میں اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ہر قسم کے تنازعہ کو حل کرنے اور ملک کو اپنے کاموں میں بحال کرنے کے لئے آگے بڑھانے کے مقصد سے شہزادہ خالد بن سلمان (سعودی نائب وزیر دفاع) اور ایک سیاسی اور فوجی کمیٹی کام کرے گی اور آنے والے مہینوں اور دنوں میں اسی چیز کو مکمل کیا جائے گا۔

ڈاکٹر معین عبد الملک کی سربراہی میں نئی ​​یمنی حکومت کے اعلان اور قانونی حیثیت اور جنوبی عبوری کونسل کے مابین ریاض معاہدے" کے سیاسی اور فوجی عمل درآمد کو خلیج، عرب اور بین الاقوامی سطح پر خیر مقدم کیا گیا ہے اور اس معاہدے کی سرپرستی اور اس پر عمل درآمد کرنے کے سلسلے میں سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف بھی کی گئی ہے۔(۔۔۔)

اتوار  06 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 20 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15363]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]