پومپیو نے روس پر "قزاقی" کا لگایا الزام اور ٹرمپ کی نگاہ میں چین بھی قابل گرفت

مئی 2019 میں سوچی کے اندر پومپیو اور لاوروف کے مابین ملاقات کے منطر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مئی 2019 میں سوچی کے اندر پومپیو اور لاوروف کے مابین ملاقات کے منطر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پومپیو نے روس پر "قزاقی" کا لگایا الزام اور ٹرمپ کی نگاہ میں چین بھی قابل گرفت

مئی 2019 میں سوچی کے اندر پومپیو اور لاوروف کے مابین ملاقات کے منطر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مئی 2019 میں سوچی کے اندر پومپیو اور لاوروف کے مابین ملاقات کے منطر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ہفتے کے روز سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سرکاری سکریٹری مائک پومپیو سے وسیع پیمانے پر امریکی سرکاری ایجنسیوں کو نشانہ بنانے والے سائبر قزاقی کے معاملہ کی مخالفت کی ہے۔

پومپیو نے روس پر بحری قزاقی کا الزام عائد کرتے ہوئے اس معاملہ کو امریکی تاریخ کا سب سے خطرناک معاملہ قرار دیا ہے جبکہ ٹرمپ نے اس قزاقی کے سلسلہ میں اپنے پہلے عوامی ٹویٹر میں لکھا ہے کہ مجھے پوری طرح سے آگاہ کیا گیا ہے اور سب کچھ کنٹرول میں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ روس، روس، روس، یہ پہلا لازمی ملک ہے جس کا ذکر ہر معاملہ میں کیا جائے گا  اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ چین بھی اس میں شامل ہو سکتا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  06 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 20 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15363]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]