بغداد میں "عصائب" فورسز کا مظاہرہ

قیس خزعلی کو دیکھا جا سکتا ہے
قیس خزعلی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

بغداد میں "عصائب" فورسز کا مظاہرہ

قیس خزعلی کو دیکھا جا سکتا ہے
قیس خزعلی کو دیکھا جا سکتا ہے

یہ توقع کی جارہی ہے کہ اس "سرایا الخراسانی" کے ممبر جسے "مقبول موبلائزیشن" نے حال ہی میں ختم کرنا شروع کیا ہے آج بغداد میں مظاہرہ کریں گے جس میں گزشتہ روز مسلح افراد عراقی دار الحکومت کی سڑکوں پر نکلے ہیں اور خیال کیا گیا ہے کہ وہ قیس خزعلی کی سربراہی میں "عصائب اہل الحق" سے وابستہ ہیں اور یہ میزائل لانچ کرنے کے  سلسلہ میں ان کے مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کے بعد ہو رہا ہے۔

 

عسکریت پسندوں کی جانب سے طاقت کا مظاہرہ دکھانے کے بعد معلوم ہوا کہ حراست میں آنے والے افراد کو اعلی حکام کی مداخلت کے بعد کل ہی رہا کر دیا گیا ہے۔

 

گرفتاریوں کی قیاس آرائیوں کو قریب دو ماہ قبل بغداد ایئرپورٹ کے قریب پیش آنے والے میزائل کے واقعے سے جوڑا گیا ہے جس کے نتیجے میں 7 افراد پر مشتمل ایک کنبہ ہلاک ہوا تھا۔(۔۔۔)

 

ہفتہ  12 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 26 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15369]

 


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]