حوثیوں کا ایک بارود بحر احمر میں تاجر جہاز سے ٹکرایا

حوثی ملیشیا کی جانب سے یمنی ساحل کی طرف جانے والے راستے میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لئے تعینات سمندری بارودی سرنگوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
حوثی ملیشیا کی جانب سے یمنی ساحل کی طرف جانے والے راستے میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لئے تعینات سمندری بارودی سرنگوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

حوثیوں کا ایک بارود بحر احمر میں تاجر جہاز سے ٹکرایا

حوثی ملیشیا کی جانب سے یمنی ساحل کی طرف جانے والے راستے میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لئے تعینات سمندری بارودی سرنگوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
حوثی ملیشیا کی جانب سے یمنی ساحل کی طرف جانے والے راستے میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لئے تعینات سمندری بارودی سرنگوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)

یمن میں اتحادی فوج کی حمایت کرنے والے جوائنٹ فورسز کی کمان نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ حوثی ملیشیاؤں کے ذریعہ لگایا گیا ایک سمندری بارود بحیرہ احمر میں ایک تجارتی کارگو جہاز سے ٹکرا گیا ہے جس کے نتیجے میں جہاز کو معمولی نقصان پہنچا ہے اور انسانی نقصانات کے بغیر جہاز کے اگلے حصہ کو نقصان پہنچا ہے۔

 

اس اتحاد نے حوثی ملیشیاؤں کے ذریعہ بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں بارودی سرنگیں لگانے کی وجہ سے ان کی دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہونے کی نشاندہی کی ہے اور اسے بحری نیویگیشن اور بین الاقوامی تجارت کے لئے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

 

 ہفتہ  12 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 26 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15369]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]