یمنی حکومت نے حوثیوں اور ایران پر عدن حملے کا الزام کیا عائد

عدن ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے والے حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے پیچھے یمن کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عدن ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے والے حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے پیچھے یمن کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یمنی حکومت نے حوثیوں اور ایران پر عدن حملے کا الزام کیا عائد

عدن ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے والے حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے پیچھے یمن کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عدن ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے والے حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے پیچھے یمن کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز یمن کی حکومت شہر کے ہوائی اڈے پر پہنچنے کے فورا بعد عبوری دار الحکومت عدن میں اس وقت جمع ہوئی جس صبح تین میزائلوں کے ذریعہ اسے نشانہ بنایا گیا ہے۔

یمن کے وزیر اعظم ڈاکٹر معین عبد الملک نے حوثیوں اور ایرانیوں پر اس حملے کے پیچھے ہونے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ یہ حملہ گائڈڈ میزائلوں کے ذریعہ کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان اقدامات کو کئے جانے کے سلسلہ میں ایرانی ماہرین کی موجودگی کے بارے میں انٹلیجنس اور فوجی معلومات بھی موجود ہیں۔

عبد الملک نے یمنی سرکاری میڈیا کے ذریعہ نشر کردہ ایک تقریر میں مزید کہا ہے کہ جب ہم حوثی ملیشیاؤں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہمیں خطے میں ایران اور اس کے سبوتاژ منصوبے کے بارے میں بات کرنی پڑتی ہے کیونکہ اسی سے بین الاقوامی نیویگیشن کو اور اس کی ملیشیاؤں کے اسلحے اور ایجنٹوں کے ذریعہ دنیا کو خطرہ لاحق ہے۔(۔۔۔)

 جمعہ  18 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 01 جنوری 2021ء شماره نمبر [15375]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]