ایک انٹلیجنس رپورٹ میں چین امریکی فوجیوں کے قتل کے انعامات سے مربوط ہے

ایک انٹلیجنس رپورٹ میں چین امریکی فوجیوں کے قتل کے انعامات سے مربوط ہے
TT

ایک انٹلیجنس رپورٹ میں چین امریکی فوجیوں کے قتل کے انعامات سے مربوط ہے

ایک انٹلیجنس رپورٹ میں چین امریکی فوجیوں کے قتل کے انعامات سے مربوط ہے
افغانستان میں امریکی فوجیوں کے قتل کے انعامات کا معاملہ وائٹ ہاؤس میں صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن کو اقتدار کی منتقلی کی تاریخ سے چند ہفتہ قبل ایک بار پھر امریکی انٹلیجنس کے گلیاروں میں نمودار ہوا ہے اور یہ انکشاف ہوا ہے کہ موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی انٹلیجنس کے پاس موجود معلومات تک رسائی حاصل تھی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین امریکی فوجیوں کو مارنے کے لئے انعامات پیش کرنے میں ملوث تھا اور کئی ماہ بعد ایسی ہی مراعات کی پیش کش کرنے میں روس کے ملوث ہونے کی نشاندہی بھی کی گئی تھی۔

ایکزیوس نیوز سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے انٹلیجنس اطلاعات کے بارے میں 17 دسمبر کو ٹرمپ کو زبانی بریفنگ دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چین نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کو ہلاک کرنے والے عسکریت پسندوں کو مالی اعزاز کی پیش کش کی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  18 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 01 جنوری 2021ء شماره نمبر [15375]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]