گزشتہ روز داعش نے ایک فوجی بس پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جو بدھ کی شام شام کے ساتھ متصل صوبے دیر الزور کے شامی صحرا کی ایک بڑی شاہراہ پر ہوا ہے جہاں حیرت انگیز حفاظتی سرگرم اقدام دیکھنے میں آیا ہے۔
دہشت گرد تنظیم کا کہنا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں 40 شامی فوج کے جوان ہلاک ہوئے ہیں اور یہ حملہ 2020 میں حکومت کی افواج کے درمیان جانی نقصان ہونے کے معاملے میں داعش کی طرف سے سب سے بڑا حملہ ہے۔
حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ حکومت کی افواج میں "چوتھے ڈویژن" سے تعلق رکھنے والوں میں سے ہلاک ہونے والوں میں سے کچھ کی لاشیں جلنے کی وجہ سے کالی ہو چکی ہیں اور متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت نازک بھی ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 18 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 01 جنوری 2021ء شماره نمبر [15375]