لیبیا میں استحکام کی واپسی کے سلسلہ میں مصر اور جزائر کا پرزور مطالبہ

وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

لیبیا میں استحکام کی واپسی کے سلسلہ میں مصر اور جزائر کا پرزور مطالبہ

وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی اور جزائر کے صدر عبد الماجد تبون نے لیبیا میں سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لئے آنے والے دور میں دونوں ممالک کے مابین مشترکہ ہم آہنگی کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مصری صدارت کے ترجمان سفیر بسام راضي نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر السیسی نے اپنے جزائری ہم منصب سے فون پر گفتگو کے دوران کورونا وائرس سے بازیابی کی مبارکبادی دیتے ہوئے دونوں فریقین کے مابین بڑھتے ہوئے تنازعہ کی روشنی میں لیبیا کی صورتحال اور لیبیا کے میدان میں حالیہ تازہ پیشرفتوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیسی نے لیبیا بحران کے سیاسی راستے کے فریم ورک کے اندر مصر کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا ہے اور یہ وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس بھائی ملک میں سلامتی کی واپسی میں کردار ادا کرنے کے لئے دونوں ممالک کے مابین آنے والے عرصے کے دوران مشترکہ کوششوں کو دوگنا کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  18 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 01 جنوری 2021ء شماره نمبر [15375]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]